سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات 2025-26 اور وکلاء کی فلاح
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (SCBA) انتخابات وکلاء برادری کے لئے محض نمائندوں کا انتخاب نہیں بلکہ عدالتی آزادی،
قانونی اصلاحات اور وکلاء کی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو آگے بڑھانے کا موقع ہوتے
ہیں۔ مگر بدقسمتی سے کئی سالوں سے یہ انتخابات گروپ بندی اور باہمی کھینچا تانی کا
شکار ہو چکے ہیں۔
گروپ
بندی اور اس کے نقصانات
اکثر ایسا ہوتا ہے کہ صدر ایک گروپ سے
اور سیکرٹری دوسرے گروپ سے منتخب ہو جاتا ہے۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ سارا سال
عہدیداران ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں مصروف رہتے ہیں اور وکلاء کی فلاحی
اسکیمیں پسِ پشت ڈال دی جاتی ہیں۔ صحت، تعلیم، پنشن اور ہاؤسنگ پروجیکٹ جیسے اہم
مسائل مسلسل تعطل کا شکار رہتے ہیں۔
انتخابی
سرگرمیوں کا وقتی جوش
انتخابات سے چند ہفتے قبل امیدوار اور
ان کے گروپ انتہائی سرگرم ہو جاتے ہیں۔ تقاریر، وعدے اور منشور کے اعلانات ہوتے
ہیں۔ مگر جیسے ہی ووٹ ڈالے جاتے ہیں اور نتیجہ آتا ہے، یہ تمام سرگرمیاں ماند پڑ
جاتی ہیں۔ عملی کام بہت کم نظر آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وکلاء میں مایوسی بڑھتی جا
رہی ہے۔
ہاؤسنگ
پروجیکٹ کی تاخیر (2016 تا 2025)
SCBA ہاؤسنگ پروجیکٹ 2016 میں شروع
کیا گیا تھا تاکہ وکلاء کو معیاری اور سستی رہائش فراہم ہو سکے۔ مگر زمین کے
تنازعات، انتظامی مسائل اور بدانتظامی کی وجہ سے یہ منصوبہ آج تک مکمل نہ ہو سکا۔
وکلاء نے ادائیگیاں کر رکھی ہیں لیکن عملی طور پر کوئی تعمیراتی سرگرمی شروع نہیں
ہوئی۔ 2025 کے انتخابات میں ایک بار پھر یہ منصوبہ سب سے بڑا انتخابی نعرہ ہے۔
حل
اور لائحہ عمل
- وکلاء کو چاہئے کہ گروپ بندی ختم کر کے ایک ہی پینل کو
منتخب کریں تاکہ قیادت یکسوئی سے آگے بڑھے۔
- ہاؤسنگ پروجیکٹ کے لئے شفاف ٹائم لائن اور آڈٹ کا نظام
متعارف کرایا جائے۔
- صحت، تعلیم اور پنشن اسکیموں پر عملی اقدامات ہوں، نہ کہ
محض انتخابی وعدے۔
نتیجہ
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے
انتخابات 2025-26 وکلاء کے لئے ایک امتحان ہیں۔ اگر اس بار بھی گروپ بندی غالب رہی
تو مسائل مزید طول پکڑیں گے۔ وکلاء کو سنجیدگی کے ساتھ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ
اختلافات میں الجھے رہنا چاہتے ہیں یا متحد ہو کر اپنی فلاح کے لئے قدم بڑھانا
چاہتے ہیں۔